نئی دہلی، 2مارچ(ایجنسی) American think tank Pew Research Center کے مطابق اس صدی کے آخر تک دنیا میں سب سے زیادہ آبادی مسلمانوں کی ہو جائے گی. اب دنیا میں سب سے زیادہ آبادی عیسائیوں کی ہے
پیو ریسرچ سینٹر کے مطابق سال 2010 تک دنیا میں مسلمانوں کی آبادی تقریبا 1.6 ارب تھی جو دنیا کی کل آبادی کا 23 فیصد ہوا. بھلے ہی اسلام اب دنیا کا دوسرا سب سے بڑا مذہب ہو لیکن وہ سب سے تیزی سے بڑھنے والا مذہب ہے.
پیو ریسرچ سینٹر کے مطابق اگر اسلام اسی رفتار سے بڑھتا رہا ہو تو اکیسویں صدی کے اختتام تک وہ پیروکاروں کی تعداد کے معاملے میں عیسائی مذہب کو پیچھے چھوڑ دے گا. اس وقت انڈونیشیا دنیا کی سب سے بڑی مسلم آبادی والا ملک ہے. پیو ریسرچ سینٹر کے مطابق سال 2050 تک
ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی مسلم آبادی (تقریبا 30 کروڑ) والا ملک بن جائے گا. اب ہندوستان اس معاملے میں انڈونیشیا کے بعد دوسرے نمبر پر ہے.
پیو ریسرچ سینٹر کے اندازے کے مطابق سال 2050 تک یورپ کی مسلم آبادی میں تقریبا 10 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے. وہیں امریکہ میں 2050 تک مسلم آبادی کل آبادی کا 2.1 فیصد ہو سکتی ہے. اب امریکہ میں مسلم آبادی تقریبا ایک فیصد ہے.
مسلم ممالک سے دوسرے ممالک میں جانے والے تارکین وطن کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے بھی دیگر ممالک میں مسلم آبادی بڑھے گی. پیو ریسرچ سینٹر کی رپورٹ کے مطابق مسلمانوں کی آبادی بڑھنے کے پیچھے دو اہم وجوہات ہیں. سب سے پہلے، مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ کی شرح باقی مذاہب سے زیادہ ہے. عالمی سطح پر مسلم خواتین کے اوسطا 3.1 بچے ہوتے ہیں جبکہ باقی مذاہب کا یہ اوسط 2.3 ہے.